نظم، محنت کی برکات ۔مشقت کی ذلت جنہوں نے اٹھائی تشریح ۔ الطاف حسین حالی

by Aamir
0 comments

نظم، محنت کی برکات ۔مشقت کی ذلت جنہوں نے اٹھائی تشریح ۔ الطاف حسین حالی

الطاف حسین حالی کی نظم ، محنت کی برکات کی تشریح، اس آرٹیکل میں کی گئی ہے۔ یہ نظم الطاف حسین حالی کے طویل شاہکار مد و جزرِ اسلام جسے مسدس حالی بھی کہتے ہیں سے لی گئی ہے۔ اس نظم میں الطاف حسین حالی نے محنت کی عظمت اور برکات کو بیان کیا ہے۔ نظم، محنت کی برکات ۔مشقت کی ذلت جنہوں نے اٹھائی تشریح ۔ الطاف حسین حالی۔ مزید معلومات کے لیے ملاحظہ کیجیے ویب سائیٹ علمو۔ اور جماعت نہم کے اردو نوٹس کے لیے یہاں کلک کریں۔

نظم، محنت کی برکات ۔مشقت کی ذلت جنہوں نے اٹھائی تشریح ۔ الطاف حسین حالی

مشقت کی ذلت جنہوں نے اٹھائی                         جہاں میں ملی آخر ان کو بڑائی
کسی نے بغیر اس کے ہر گز نہ پائی                          فضیلت نہ عزت نہ فرماں روائی
نہال اس گلستاں میں جتنے بڑھے ہیں                      ہمیشہ وہ نیچے سے اوپر چڑھے ہیں
تشریح۔ نظم محنت کی برکات کے اس بند میں الطاف حسین حالی ، محنت کی اہمیت کو اجاگر کرتے ہیں اور اس بات کو ثابت کرتے ہیں کہ جو لوگ محنت کی مشقتیں برداشت کرتے ہیں، انہیں ہی دنیا میں عزت اور مقام ملتا ہے۔ جو لوگ محنت کی مشقت برداشت کرتے ہیں، وہ آخرکار کامیاب اور عظمت حاصل کرتے ہیں۔  زندگی میں کوئی بھی بڑی کامیابی محنت کے بغیر نہیں ملتی۔ انہوں نے یہ بات کہی ہے کہ فضیلت، عزت اور حکمرانی اور محنت کی برکات ان لوگوں کو ہی ملتی ہے جو سخت محنت کرتے ہیں، چاہے وہ دنیا میں کوئی بھی مقام حاصل کرنا چاہتے ہوں۔مشقت کی ذلت اٹھانے سے مراد زندگی میں آنے والی مشکلات کو برداشت کرنا ہے اور محنت جاری رکھنا ہے۔  یہاں وہ اس بات کی وضاحت کرتے ہیں کہ کسی بھی انسان کو فضیلت، عزت یا حکمرانی بغیر محنت کے نہیں مل سکتی۔  یہاں تک کہ جو لوگ کامیاب ہوتے ہیں، وہ بھی ہمیشہ محنت کی راہوں سے ہی اوپر چڑھتے ہیں۔ اسی طرح حالی نے محنت کی اہمیت کو واضح کیا ہے اور بتایا ہے کہ بغیر اس کے کسی بھی انسان کو حقیقی عزت یا عظمت نہیں مل سکتی۔ جو لوگ محنت سے اجتناب کرتے ہیں، وہ کبھی بھی زندگی میں کچھ حاصل نہیں کر پاتے۔
؎               عمل سے زندگی بنتی ہے جنت بھی جہنم بھی      یہ خاکی اپنی فطرت میں نہ نوری ہے نہ ناری ہے
اس بند میں حالی نے ایک بڑے فلسفے کو پیش کیا ہے: زندگی میں کامیابی صرف محنت سے آتی ہے، اس میں کوئی شارٹ کٹ یا آسان راہ نہیں ہے۔ اس سے یہ سبق ملتا ہے کہ انسان کو ہمیشہ محنت اور لگن کے ساتھ اپنی منزل کی طرف بڑھنا چاہیے۔

نہ بو نصر تھا نوع میں ہم سے بالا                            نہ تھا بو علی کھ جہاں سے نرالا
طبیعت کو بچپن سے محنت میں ڈالا                         ہوئے اس لیے صاحبِ قدر والا
اگر فکر کسب ہنر تم کو بھی                                 تمہیں پھر ابو نصر اور بو علی ہو
تشریح۔  نظم محنت کی برکات کے اس بند میں الطاف حسین حالی اس بند میں تاریخی شخصیات کا ذکر کرتے ہوئے بتاتے ہیں کہ ابو نصر اور بو علی جیسے عظیم افراد بھی انسان تھے، اور ان کی کامیابی کی بنیاد ان کی محنت اور سلیقے پر تھی۔ دوسرے بند میں حالی نے تاریخی شخصیات کا ذکر کیا ہے جیسے ابو نصر اور بو علی سینا، اور بتایا ہے کہ ان شخصیات نے اپنی محنت اور عزم سے دنیا میں عظمت حاصل کی۔ انہوں نے بچپن سے ہی محنت کی عادت ڈالی اور اسی وجہ سے وہ علم و حکمت میں بلند مقام پر پہنچے۔ حالی انسان کو یہ پیغام دیتے ہیں کہ اگر تم بھی محنت اور علم کی طرف توجہ دو، تو تم بھی ان شخصیات کی طرح عظمت حاصل کر سکتے ہو۔ ان کا کہنا ہے کہ اگر انسان محنت کرے اور ہنر سیکھے، تو وہ بھی ابو نصر یا بو علی کے مانند عزت اور مقام پا سکتا ہے۔  اس بند میں وہ محنت کو ایک طاقتور ذریعہ مانتے ہیں جو انسان کو اپنے مقصد تک پہنچاتا ہے۔ یہاں وہ یہ بات بھی ظاہر کرتے ہیں کہ کامیابی صرف قدرتی صلاحیتوں یا قسمت سے نہیں آتی، بلکہ یہ محنت، مستقل مزاجی، اور علم میں ڈوبے رہنے سے حاصل ہوتی ہے۔
جیسا کہ قرآن میں بھی خدا نے سورۂ نشرح میں کہا ہے
بے شک مشکل کے ساتھ آسانی ہے
یعنی جو شخص مشکل برداشت کرتا ہے ، مشقت کی ذلت اٹھاتا ہے، محنت کی برکات اور آسانیاں بھی اسی کے لیے آتی ہیں۔ یہ بند ہمیں سکھاتا ہے کہ اگر ہم محنت کریں یعنی مشقت کی ذلت اٹھائیں گے اور اپنے ہنر کو بہتر بنائیں، تو ہم دنیا کی کسی بھی کامیاب شخصیت کی طرح عزت اور عظمت حاصل کر سکتے ہیں۔

اسی طرح یاں اہل ہمت ہیں جتنے                          کمر بستہ ہیں کام پر اپنے اپنے
جہاں کی ہے سب دھوم دھام ان کے دم سے             فقیر اور غنی سب طفیلی ہیں ان کے
بغیر ان کے بے ساز و ساماں تھی مجلس                    نہ ہوتے اگر یہ تو ویراں تھی مجلس
تشریح۔ اس بند میں حالی نے انسانوں کی محنت اور جدوجہد کے اثرات کو بیان کیا ہے اور مولانا الطاف حسین حالی نے ہمت و حوصلے والے افراد کی اہمیت پر زور دیا ہے ۔ وہ کہتے ہیں کہ وہ لوگ جو کام کی دنیا میں محنت کرتے ہیں، ان کی بدولت دنیا میں خوشحالی، ترقی اور عظمت آتی ہے۔ وہ لوگ جو محنت کرتے ہیں اور کام پر لگے رہتے ہیں، وہ نہ صرف خود بلکہ پوری دنیا کو فائدہ پہنچاتے ہیں۔اس کا مطلب ہے کہ محنت کرنے والے افراد ہی معاشرے کی اصل طاقت اور بنیاد ہیں۔ ان افراد کی محنت سے ہی دنیا کا نظام چلتا ہے، اور ان کی محنت کے بغیر دنیا سنسان اور بے آباد ہو جاتی۔ یہاں وہ اس بات کی وضاحت کرتے ہیں کہ محنت کرنے والوں کی اہمیت ہر جگہ محسوس کی جاتی ہے، چاہے وہ فقیر ہوں یا غنی، ہر کوئی ان کی محنت سے فائدہ اٹھاتا ہے۔ ان کی محنت کی بدولت دنیا میں ترقی اور خوشحالی آتی ہے۔علامہ اقبال نے  بھی اس حوالے سے کہا
؎               ہر چند کہ ایجادِ معانی ہے خدا داد    محنت سے کہاں مردِ ہنر مند ہے آزاد
یعنی بندہ چاہے کتنا ہی محنتی اور صلاحیتوں والا ہو، پھر بھی اُسے محنت اور اپنی صلاحیتوں کا مثبت استعمال کرنا ضروری ہے۔ یہ بند ہمیں بتاتا ہے کہ کامیابی   صرف اہلِ ہمت کے لیے ہے۔ اور دنیا میں جو بھی تعمیر و ترقی اور محنت کی برکات ہیں  ، وہ محنت کرنے والوں اور مشقت کی ذلت اٹھانے والوں کے دم سے ہے۔

بشر کو ہے لازم کہ ہمت نہ ہارے                         جہاں تک ہو کام آپ اپنے سنوارے
خدا کے سوا چھوڑ دے سب سہارے                     کہ ہیں عارضی زور کمزور سارے
اڑے وقت تم دائیں بائیں نہ جھانکو                        سدا اپنی گاڑی کو گر آپ ہانکیں
تشریح۔ نظم محنت کی برکات کے اس بند میں حالی انسان کو یہ سکھاتے ہیں کہ محنت ہی انسان کی اصل طاقت ہے۔ حالی نے انسان کو یہ نصیحت کی ہے کہ وہ محنت میں اپنی امیدیں رکھے اور خدا پر بھروسہ کرے۔  وہ کہتے ہیں کہ جب تک انسان اپنی محنت پر اعتماد رکھے گا، تب تک اس کے لیے کامیابی کے دروازے کھلے رہیں گے۔ اگر ہم اپنی محنت پر یقین رکھیں، تو کامیابی یقینی ہے۔  خدا کی مدد کے علاوہ انسان کو اپنی محنت پر بھروسہ کرنا چاہیے، کیونکہ دنیا میں جو بھی کامیاب ہوئے ہیں، وہ صرف اپنے جذبے اور محنت کی بدولت کامیاب ہوئے ہیں۔ اس میں وہ عارضی راستوں سے بچنے کی بات کرتے ہیں اور انسان کو اس کی محنت کے راستے پر برقرار رہنے کی ترغیب دیتے ہیں۔ یہاں وہ انسان کو بتاتے ہیں کہ جب وقت مشکل ہو، تو محنت اور ہمت کا دامن نہ چھوڑیں۔ زندگی کے ہر مرحلے میں محنت کرنا ضروری ہے، اور اس کا نتیجہ کبھی نہ کبھی ضرور ملتا ہے۔ انسان کے لیے ضروری ہے کہ وہ مشقت کی ذلت کو برداشت کرے اور مسلسل محنت و کوشش جاری رکھے۔
؎               یقیں محکم عمل پیہم محبت فاتحِ عالم                 جہادِ زندگانی میں یہ ہیں مردوں کی شمشیریں
یہ بند ہمیں سکھاتا ہے کہ محنت کی راہ پر چلتے ہوئے انسان کو خدا پر اعتماد رکھنا چاہیے اور کبھی بھی ہمت نہیں ہارنی چاہیے۔ محنت کے راستے پر ثابت قدم رہنا ہی کامیابی کی کلید ہے۔ سو محنت کی برکات تبھی ملیں گی، جب انسان محنت کرے گا، مشقت کی ذلت کو برداشت کرے گااور جہدِ مسلسل کو اپنا شعار بنائے گا۔

ہر اک ملک میں خیر و برکت ہے ان سے                 ہر اک قوم کی شان و شوکت ہے ان سے
نجابت ہے ان شرافت ہے ان سے                      شرف ان سے فخر ان سے عزت ہے ان سے
جفا کش بنو گر ہو عزت کے خواہاں                        کہ عزت کا ہے بھید ذلت میں پنہاں
تشریح۔ نظم محنت کی برکات کے اس بند میں شاعر مولانا الطاف حسین حالی نے دنیا کی عظمت اور عزت کا راز محنت میں پنہاں بتایا ہےاور محنت اور عزم کی اہمیت کو مزید اجاگر کیا ہے۔  وہ کہتے ہیں کہ جو لوگ جفا کش اور محنتی ہوتے ہیں، وہ دنیا میں عزت، شان اور فخر حاصل کرتے ہیں۔ محنت کرنے والوں کو ہی دنیا میں عزت، شان اور فخر حاصل ہوتا ہے۔  ان کی زندگی میں کامیابی کا راز ان کی مسلسل محنت اور جدو جہد میں چھپاہوتا ہے۔ یہ محنت کرنے والے لوگ ہی معاشرے میں فخر کا باعث بنتے ہیں اور ان کے کاموں کی بدولت دنیا میں بہتری آتی ہے۔ ان کی زندگی میں جفا کشی اور محنت کا راز ہے، جو انہیں بلند مقام پر لے جاتی ہے۔اسی طرح وہ یہ پیغام دیتے ہیں کہ اگر انسان عزت چاہتا ہے، تو اسے محنت اور عزم کے ساتھ اپنے مقصد کی طرف بڑھنا چاہیے۔  قرآن مجید میں اللہ کا فرمان ہے کہ
انسان کو وہی کچھ ملتا ہے جس کی وہ سعی و کوشش کرتا ہے۔
یعنی انسان اگر مشقت کی ذلت برداشت کرے اور سعی کو کوشش جاری رکھے تو ہی وہ محنت کی برکات سے فیض یاب ہو سکتا ہے۔  یہ بند ہمیں یہ سکھاتا ہے کہ کامیابی اور عزت حاصل کرنے کا واحد راستہ محنت اور جفا کشی سے ہے۔ جو لوگ محنت کرتے ہیں، وہ نہ صرف خود بلکہ پورے معاشرے کے لیے فائدہ مند ثابت ہوتے ہیں۔

We offer you our services to Teach and Learn Languages, Literatures and Translate. (Urdu, English, Bahasa Indonesia, Hangul, Punjabi, Pashto, Persian, Arabic)

اس آرٹیکل کو بہتر بنانے میں ہماری مدد کریں

اگر آپ کو اس آرٹیکل میں کوئی غلطی نظر آ رہی ہے۔  تو درست اور قابلِ اعتبار معلومات کی فراہمی میں ہماری مدد کریں۔ ہم درست معلومات کی ترسیل کے لیے سخت محنت کرتے ہیں ۔ Ilmu علموبابا
اگر آپ بھی ہمارے ساتھ معلومات کا تبادلہ کرنا چاہتے ہیں تو ہماری اس کمیونٹی میں شامل ہو کر  معلومات کے سلسلے کو بڑھانے میں ہماری مدد کریں۔
ہمارے فیس بک ، وٹس ایپ ، ٹویٹر، اور ویب پیج کو فالو کریں، اور نئی آنے والی تحریروں اور لکھاریوں کی کاوشوں  سے متعلق آگاہ رہیں۔

Follow us on

Related Posts

Leave a Comment

Adblock Detected

Please support us by disabling your AdBlocker extension from your browsers for our website.